آیاتِ شفاء
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
لاعلاج امراض کے لیے آیاتِ شفاء
پارہ ۱۵ ۔ سُبْحٰنَ الَّذِیْ۔ بنی اسراءیل ۔ رکوع ۹ ۔ آیت ۸۲
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ۔
اور ہم قرآن میں وہ چیز نازل فرما رہے ہیں جو ایمان والوں کے لئے شفاء اور رحمت ہے ۔
پارہ ۱۹ ۔ وَقَالَ الَّذِیْنَ۔سورہ شعراء ۔ رکوع ۹ ۔ آیت ۸۰
وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ ۔
اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے۔
پارہ ۱۸ ۔ قَدْاَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ۔ سورہ مومنون ۔ رکوع ۶ ۔ آیت ۱۱۸
وَقُلْ رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِیْنَ ۔
اور آپ عرض کیجئے: اے میرے رب! تو بخش دے اور رحم فرما اور تو (ہی) سب سے بہتر رحم فرمانے والا ہے۔
پار ۲۰ ۔ اَمَّنْ خَلَقَ۔سورہ نمل ۔ رکوع ۱ ۔ آیت ۶۲
أَمَّنْ يُّجِيْبُ الْمُضْطَرَّ إِذَا دَعَاهُ وَيَكْشِفُ السُّوْٓ ءَ ۔
بلکہ وہ کون ہے جس نے زمین کو قرار گاہ بنایا اور اس کے درمیان نہریں بنائیں۔
پارہ ۱۷ ۔ اِقْتَرَبَ لِلنَّاسِ۔سورہ انبیاء ۔ رکوع ۵ ۔ آیت ۶۹
قُلْنَا يَا نَارُ كُوْنِي بَرْدًا وَّسَلَامًا عَلٰٓی إِبْرَاهِيْمَ۔
ہم نے فرمایا: اے آگ! تو ابراہیم پر ٹھنڈی اور سراپا سلامتی ہو جا۔
پارہ ۱۷ ۔ اِقْتَرَبَ لِلنَّاسِ ۔ سورہ انبیاء۔ رکوع ۶ ۔ آیت ۸۳
وَأَيُّوْبَ إِذْ نَادٰى رَبَّهٗ أَنِّيْ مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِيْنَ۔
اور ایوب (علیہ السلام کا قصّہ یاد کریں) جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ مجھے تکلیف چھو رہی ہے اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر مہربان ہے۔
پارہ ۲۷ ۔ قَالَ فَمَا خَطْبُکُمْ۔ سورہ قمر ۔ رکوع ۸ ۔ آیت ۱۰
أَنِّيْ مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ۔
(بار الٰہا) میں (ان کے مقابلے میں) کمزور ہوں تو (ان سے) بدلہ لے۔
پارہ ۱۷ ۔ اِقْتَرَبَ لِلنَّاسِ ۔ سورہ انبیاء ۔ رکوع ۶۔آیت ۸۷
لَآ إِلٰهَ إِلَّآ أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّيْ كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِيْنَ۔
آخر اندھیرے میں (خدا کو) پکارنے لگے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ تو پاک ہے (اور) بےشک میں قصوروار ہوں۔
پارہ ۱۷ ۔ اِقْتَرَبَ لِلنَّاسِ ۔ سورہ انبیاء ۔ رکوع ۶ ۔ آیت ۸۸
فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ ۚ وَكَذٰلِكَ نُنْجِي الْمُؤْمِنِيْنَ۔
تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اور ان کو غم سے نجات بخشی۔ اور ایمان والوں کو ہم اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں۔
پار ۱۲ ۔ وَمَامِنْ دَآبَّۃٍ ۔سورہ ھود ۔ رکوع ۵ ۔ آیت ۵۷
إِنَّ رَبِّيْ عَلٰی كُلِّ شَيْءٍ حَفِيْظٌ۔
بیشک میرا رب ہر چیز پر نگہبان ہے۔
پارہ ۴ ۔ لَنْ تَنَالُوا۔سورہ اٰل عمران ۔ رکوع ۹ ۔ آیت ۱۷۳
حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيْلُ۔
ہم کو خدا کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے۔
پارہ ۲۱ ۔ اُتْلُ مَآاُوْحِیَ۔ سورہ احزاب ۔ رکوع ۱۷ ۔ آیت ۳
وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ وَكَفٰی بِاللَّهِ وَكِيْلًا ۔
اور اللہ پر بھروسہ (جاری) رکھئے، اور اللہ ہی کارساز کافی ہے۔
پارہ ۲۴ ۔ فَمَنْ اَظْلَمُ ۔ سورہ الزمر ۔ رکوع ۱ ۔ آیت ۳۶
أَلَيْسَ اللَّهُ بِكَافٍ عَبْدَهٗ۔
کیا اللہ اپنے بندۂ (مقرّب نبیِ مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کافی نہیں ہے۔
پارہ ۱۷ ۔ اِقْتَرَبَ لِلنَّاسِ ۔سورہ حج ۔ رکوع ۱۷ ۔ آیت ۷۸
هُوَ مَوْلَاكُمْ ۖ فَنِعْمَ الْمَوْلٰی وَنِعْمَ النَّصِيْرُ ۔
وہی تمہارا دوست ہے۔ اور خوب دوست اور خوب مددگار ہے۔
پارہ ۱ ۔ سورہ فاتحہ ۔ رکوع ۱ ۔ آیت ۱
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ۔
سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے۔
پارہ ۹ ۔ اُتْلُ مَا اُوْحِیَ ۔سورہ انفال ۔ رکوع ۱۹ ۔ آیت ۴۰
نِعْمَ الْمَوْلٰى وَنِعْمَ النَّصِيْرُ۔
وہ کتنا اچھا کارساز (ہے) اور کتنا اچھا مددگار ہے۔
پارہ ۱۸ ۔ قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْن۔ سورہ مومنون ۔ رکوع ۱ ۔ آیت ۱۴
تَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِيْنَ۔
خدا جو سب سے بہتر بنانے والا بڑا بابرکت ہے۔
پارہ ۲۱۔اُتْلُ مَا اُوْحِیَ ۔ سورہ روم ۔ رکوع ۷ ۔ آیت ۳۰
فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّيْنِ حَنِيفًا ۚ فِطْرَتَ اللّٰـهِ الَّتِيْ فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا ۚ لَا تَبْدِيْلَ لِخَلْقِ اللّٰـهِ ۚ ذٰلِكَ الدِّيْنُ الْقَيِّمُ وَلٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُوْنَ ۔
پس آپ اپنا رخ اﷲ کی اطاعت کے لئے کامل یک سُوئی کے ساتھ قائم رکھیں۔ اﷲ کی (بنائی ہوئی) فطرت (اسلام) ہے جس پر اس نے لوگوں کو پیدا فرمایا ہے (اسے اختیار کر لو)، اﷲ کی پیدا کردہ (سرِشت) میں تبدیلی نہیں ہوگی، یہ دین مستقیم ہے لیکن اکثر لوگ (ان حقیقتوں کو) نہیں جانتے۔
پارہ ۲۸۔قَدْ سَمِعَ اللّٰہُ ۔ سورہ حشر ۔ رکوع ۶ ۔ آیت ۲۴
هُوَ اللّٰـهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَآءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهٗ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ۔
وہی اللہ ہے جو پیدا فرمانے والا ہے، عدم سے وجود میں لانے والا (یعنی ایجاد فرمانے والا) ہے، صورت عطا فرمانے والا ہے۔ (الغرض) سب اچھے نام اسی کے ہیں، اس کے لئے وہ (سب) چیزیں تسبیح کرتی ہیں جو آسمانوں اور زمین میں ہیں، اور وہ بڑی عزت والا ہے بڑی حکمت والا ہے۔
لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمَ تین دفعہ
درود شریف اول و آخر پڑھے ۔ اور پانی پر دم کرکے پلاے۔
دعاوں کا طالب
محمد ذکی الدین لیاقت
Comments
Post a Comment